رمضان نیکیوں کا موسم بہار ، برکتیں سمیٹنے کا قیمتی موقع،
رب کی نوازشوں کا حسین موسم ہمارے اوپر سایہ فگن ہے .
کیوں نہ اس بار کا رمضان ہم ایک الگ طریقے سے گزاریں.
آئیے ہم دیکھتے ہیں کہ ہر سال کی طرح ہم اس رمضان کو کچھ الگ کیسے بناتے ہیں.
رمضان کی بیش بہا نعمتوں، برکتوں اور نیکیوں سے مستفید ہونے کے لیے
سب سے پہلے ہمیں اپنے دلوں کی اصلاح کرنی ہوگی.
جب آپ کا دل طرح طرح کی اخلاقی بیماریوں اور برائیوں کی آماجگاہ بنا ہوگا
تو ایسے میں عبادتوں اور اطاعتوں سے حقیقی طور پر لطف اندوز نہیں ہوسکتے.
لہٰذا اس رمضان میں ہماری یہ کوشش ہونی چاہیے کہ ہم ایک صحیح سالم،
اخلاقی بیماریوں سے پاک و صاف دل لے کر رمضان گزاریں
اس طرح سے کہ ہمارے دل میں کسی کے لیے کینہ اور حسد نہ ہو،
کسی کی غیبت کرکے ہماری نیکیاں ضائع نہ ہوں،
چغلیاں کرکے ہم رشتوں اور تعلقات میں دراڑ ڈالنے کا سبب نہ بنیں.
ہر سال سے زیادہ نیکیاں کرنے کی کوشش کریں گے،
قرآن مجید تو ہر رمضان کئی کئی بار ختم کرتے ہیں
اس بار تلاوت کے ساتھ ترجمہ اور تفسیر بھی پڑھیں گے.
اور اسی طرح سورتوں کے حفظ کا بھی اہتمام کریں گے.
نیکیاں کرنے کے ساتھ ساتھ اس کی بھی کوشش کریں
کہ ہمارے نیک اعمال بارگاہ الہی میں قبولیت کے درجے کو پہونچیں.
ریاکاری، جھوٹ، غیبت لڑائی جھگڑے اور فحش حرکات سے اپنی نیکیوں کو برباد مت کریں.
اس بار رمضان میں حتی الامکان کوشش کریں
کہ موبائل کا استعمال لغو چیزوں کے لیے نہ کریں.
وقت برباد کرنے والے گیمز، وہاٹس ایپ پہ بے مقصد چیٹنگ سے بچیں.
قرآن سنیں ،نفع بخش تقاریر سے استفادہ کریں.
خواتین عذر شرعی کے وقت نیکیوں سے خود کو بالکل محروم نہ کریں
بلکہ آپ اس وقفے میں ذکر الہی، صدقہ و خیرات، قرآن کی تفسیر،
سیرت طیبہ اور نفع بخش کتابوں کا مطالعہ وغیرہ اعمال سے اپنے وقت کو کارآمد اور مفید بنائیں.
اللہ سے دعا ہے کہ وہ اس رمضان کو ہماری ہدایت کا بہترین آغاز بنائے
اور یہ رمضان ہماری زندگی میں ایک امتیازی نشان قرار پائے. آمین