صوم رمضان کے لئے شوہر کی اجازت ضروری نہیں
سوال: علماء کرام بیان فرماتے ہیں کہ حدیث میں ہے کہ عورت کو شوہر کی اجازت کے بغیر روزہ نہیں رکھنا چاہئے، اگر ایک عورت کا شوہر رمضان میں روزے رکھنے سے منع کرتا ہے تو وہ روزے رکھے یا نہیں؟
جواب: جس حدیث کا آپ نے حوالہ دیا ہے وہ نفلی روزوں کے بارے میں ہے، رمضان کے روزوں کے بارے میں نہیں ہے، کیونکہ حضرت ابو ہریرہ رضي الله عنه کی حدیث میں صراحت ہے: ”لاَ تَصُومُ الْمَرْأَةُ يَوْمًا وَاحِدًا، وَزَوْجُهَا شَاهِدٌ إِلاَّ بِإِذْنِهِ، إِلاَّ رَمَضَانَ“(رواه احمد: (2 /476) والبخاري: 9/ 295 [5195] کتاب النکاح، باب لا تأذن المرأة في بيت زوجها لأحد إلا بإذنه. ومسلم( 7/ 115 [1026] کتاب الزکاة، باب ما أنفق العبد من مال مولاه.)
عورت ایک دن بھی روزہ نہ رکھے اس حال میں کہ اس کا شوہر حاضر ہو مگر اس کی اجازت سے، سوائے رمضان کے۔
اس واسطے رمضان کے روزوں کے لئے شوہر کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے، اور اگر وہ منع بھی کرے تو بھی عورت کو رمضان کے روزے رکھنا چاہئے اوراس کی بات نہیں ماننی چاہئے، کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
”لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوقٍ فِي مَعْصِيَةِ الْخَالِقِ“ (مسند احمد: 1 /131، شرح السنة للبغوي: 10 /44 [2455]كتاب الإمارة والقضاء، باب الطاعة في المعروف، وقال الألباني: صحيح، انظر الجامع الصغير وزيادته: 2/ 1251 [7520])
خالق کی معصیت میں مخلوق کی اطاعت نہیں۔
نعمة المنان مجموع فتاوى فضيلة الدكتور فضل الرحمن: جلد سوم، صفحہ: 156- 167.